KALAM E MAJZOOB - KHAWAJA AZIZ UL HASSAN MAJZOOB RA
جہاں میں ہیں عبرت کے ہر سو نمونے مگر تجھ کو اندھا کیا رنگ و بو نے
کبھی غور سے بھی یہ دیکھا ہے تو نے جو معمور تھے وہ محل اب ہیں سونے
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے
ملے خاک میں اہل شاں کیسے کیسے مکیں ہو گئے لا مکاں کیسے کیسے
ہوئے نامور بے نشاں کیسے کیسے زمیں کھا گئی نوجواں کیسے کیسے
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے
زمیں کے ہوئے لوگ پیوند کیا کیا ملوک و حضور و خداوند کیا کیا
دکھائے گا تو زور چند کیا کیا اجل نے پچھاڑے تنومند کیا کیا