KALAM E MAJZOOB - KHAWAJA AZIZ UL HASSAN MAJZOOB RA
اجل نے نہ کسریٰ ہی چھوڑا نہ دارا اسی سے سکندر سا فاتح بھی ہارا
ہر اک لے کے کیا کیا حسرت سدھارا پڑا رہ گیا سب یہیں ٹھاٹھ سارا
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے
یہاں ہر خوشی ہے مبدل بہ صد غم جہاں شادیاں تھیں وہیں اب ہیں ماتم
یہ سب ہر طرف انقلابات عالم تری ذات ہی میں تغیر ہے ہر دم
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے
تجھے پہلے بچپن نے برسوں کھلایا جوانی نے پھر تجھ کو مجنوں بنایا
بڑھاپے نے پھر آ کے کیا کیا ستایا اجل تیرا کر دے بالکل صفایا